
احمد آباد میں جمعرات کے روز ہونے والے ایئر انڈیا کے ہولناک طیارہ حادثے میں 242 افراد میں سے صرف ایک مسافر زندہ بچ گیا۔
40 سالہ وِشوَش کمار رمیش، جو پرواز کے دوران ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب بیٹھے تھے اور ممکنہ طور پر وہاں سے چھلانگ لگا کر جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔
پولیس کے مطابق وہ لندن جانے والی پرواز میں اپنے بھائی کے ساتھ سفر کر رہے تھے اور حال ہی میں انڈیا میں اپنے اہلِ خانہ سے ملنے آئے تھے۔ حادثے کے بعد رمیش کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں سے انہوں نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ ’جب میں اٹھا تو ہر طرف لاشیں بکھری پڑی تھیں۔ میں خوفزدہ ہو گیا۔ میں کھڑا ہوا اور بھاگنے لگا۔ طیارے کے ٹکڑے ہر طرف بکھرے تھے۔ کسی نے مجھے پکڑا اور ایمبولینس میں ڈال کر ہسپتال لے آیا۔‘
حالیہ اطلاعات کے مطابق یہ واضح نہیں ہو سکا کہ رمیش نے طیارہ گرنے سے پہلے چھلانگ لگائی تھی یا بعد میں کسی طرح باہر نکلے۔ تاہم ان کی بورڈنگ پاس کی ایک تصویر سے معلوم ہوا کہ وہ سیٹ 11اے پر بیٹھے تھے، جو ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں ایک خون آلود سفید شرٹ اور کالے پینٹ میں ملبوس شخص کو زخمی حالت میں سڑک پر لنگڑاتے ہوئے اور ایک طبی اہلکار کی مدد لیتے ہوئے دکھایا گیا۔ اس شخص کے چہرے پر خراشیں تھیں اور چھوٹی داڑھی تھی، جو مقامی میڈیا کی طرف سے ہسپتال میں رمیش کی شائع کردہ تصاویر سے مشابہت رکھتا ہے۔ تاہم رائٹرز نے اس ویڈیو کی آزادانہ تصدیق نہیں کی۔
پولیس افسر ودھی چوہدری نے بتایا کہ ’وہ ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب بیٹھے تھے اور اسی دروازے سے چھلانگ لگا کر بچ نکلے۔‘
واضح رہے کہ یہ حادثہ گزشتہ ایک دہائی کا بدترین فضائی سانحہ قرار دیا جا رہا ہے۔ طیارہ احمد آباد ایئرپورٹ کے قریب دوپہر کے وقت ایک میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے ٹکرا گیا، جہاں طلبہ کھانا کھانے میں مصروف تھے۔ پولیس نے بتایا کہ اب تک 240 سے زائد افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں زمین پر موجود کچھ افراد بھی شامل ہیں۔
پولیس نے مزید کہا کہ ابھی تک رمیش واحد مسافر ہیں جن کی باضابطہ طور پر زندہ بچنے کی تصدیق ہوئی ہے، لیکن اسپتالوں میں زیر علاج زخمیوں میں ممکنہ طور پر مزید زندہ بچ جانے والے افراد بھی ہو سکتے ہیں۔