
سعودی عرب کے شہر مکہ میں حج 2025 کا آغاز ہوگیا۔ تقریباً دس لاکھ سے زائد عازمین حج ادا کریں گے۔ حکام نے گزشتہ سال کی شدید گرمی کے دوران 1300 سے زائد حاجیوں کی ہلاکت کے تناظر میں حفاظتی اقدامات سخت کر دیے ہیں۔
درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر جانے کا امکان ہے، ایسے میں احرام میں ملبوس حجاج خانہ کعبہ کا طواف کریں گے۔
حج، اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے، جسے ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک بار ادا کرنا فرض ہے۔ رواں سال تقریباً 14 لاکھ عازمین سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔
گزشتہ سال درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا، جس کے باعث 1301 اموات ہوئیں۔ اس بار حکام نے اضافی سایہ دار جگہیں اور گرمی سے بچاؤ کے لیے دیگر اقدامات کیے ہیں تاکہ ایسی صورتحال دوبارہ نہ ہو۔
بدھ کو حجاج خانہ کعبہ کا طواف کریں گے، جس میں وہ سات مرتبہ اس کے گرد چکر لگاتے ہیں۔ یہ وہی کعبہ ہے جس کی سمت مسلمان روزانہ پانچ وقت نماز ادا کرتے ہیں۔
اس کے بعد حجاج منیٰ کا رخ کریں گے اور پھر حج کا سب سے اہم رکن ’یومِ عرفہ‘ ادا کریں گے، جب وہ جبل عرفات پر جمع ہو کر دعائیں کرتے ہیں۔ یہی وہ مقام ہے جہاں حضرت محمد ﷺ نے اپنا آخری خطبہ فرمایا تھا۔
حج سے قبل عازمین کو ’احرام‘ کی حالت میں داخل ہونا ضروری ہے، جو جسمانی و روحانی طہارت کی علامت ہے۔ اس میں مرد سفید، بغیر سلے ہوئے دو کپڑوں کا لباس پہنتے ہیں۔ خواتین ڈھیلا ڈھالا سفید لباس پہنتی ہیں، جس میں صرف چہرہ اور ہاتھ کھلے ہوتے ہیں۔