’سعودی عرب سے متعلق میرا بیان نامناسب تھا‘: اسرائیلی وزیر نے ایسا کیا کہا تھا کہ انہیں معذرت کرنا پڑی؟

اقرا حسین
10:0124/10/2025, جمعہ
جنرل24/10/2025, جمعہ
ویب ڈیسک
اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزالیل سموٹریچ
تصویر : اے ایف پی / فائل
اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزالیل سموٹریچ

اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزلیل سموتریچ نے سعودی عرب سے متعلق اپنے بیان پر معذرت کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ انہوں نے ’نامناسب‘ جملے کہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری ایک ویڈیو بیان میں اسرائیلی وزیر نے کہا کہ ’میرا سعودی عرب سے متعلق بیان نامناسب تھا اور اگر اس سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو میں معذرت چاہتا ہوں‘۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بیزلیل سموتریچ نے اس سے قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بدلے ایک آزاد فلسطینی ریاست کا مطالبہ کرتا ہے تو وہ ریگستان میں اونٹوں پر سواری جاری رکھے۔

انہوں نے اسرائیل میں ایک کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ’اگر سعودی عرب ہمیں کہتا ہے کہ تعلقات کی بحالی کے بدلے فلسطینی ریاست تسلیم کرو، تو دوستو، نہیں شکریہ‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’آپ سعودی ریگستان میں ریت پر اونٹ دوڑاتے رہیں، ہم اپنی معیشت، معاشرے، ریاست اور ان تمام عظیم چیزوں کے ساتھ حقیقی ترقی کرتے رہیں گے جنہیں ہم بنانا جانتے ہیں‘، اس بیان پر اسرائیل کے اندر سخت ردعمل سامنے آیا۔




بیان پر تنقید

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نے بیزلیل سموتریچ کے بیان کی فوری مذمت کی۔

انہوں نے ایکس پر عربی زبان میں لکھا کہ ’سعودی عرب اور مشرقِ وسطیٰ کے ہمارے دوستوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ سموtریچ ریاستِ اسرائیل کی نمائندگی نہیں کرتے‘۔ بعد ازاں انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر خزانہ اپنے بیان پر معافی مانگیں۔


سابق وزیر دفاع اور اپوزیشن رہنما بینی گینٹز نے کہا کہ سموتریچ کے ریمارکس ’جہالت اور احساس ذمہ داری کے فقدان کی عکاسی کرتے ہیں، جو کسی اعلیٰ حکومتی وزیر اور کابینہ کے رکن کے شایانِ شان نہیں‘۔




#اسرائیل
#سعودی عرب
#مشرق وسطیٰ