
امریکہ میں منگل کو ہونے والے انتخابی معرکے میں ڈیموکریٹس نے میدان مار لیا ہے اور تینوں اہم نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت ری پبلکن پارٹی کو واضح شکست دی ہے۔
یہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری بار صدر بننے کے بعد پہلے انتخابات تھے۔ ان انتخابات کو ٹرمپ کی پالیسیوں پر عوامی اعتماد کے طور پر بھی دیکھا جا رہا تھا۔ یعنی ٹرمپ کی نو ماہ کی حکومت کے دوران کیا لوگوں کو ان کی پالیسیاں پسند آئیں یا نہیں۔ اس کے علاوہ امریکہ میں آئندہ سال ہونے والے کانگریس کے مڈٹرم الیکشن کے لیے ایک ٹیسٹ کے طور پر بھی دیکھا جا رہا تھا۔
الیکشن کن نشستوں اور عہدوں کے لیے ہو رہے تھے؟
- امریکی ریاستوں نیوجرزی اور ورجینیا میں گورنر کے انتخابات تھے۔ نیوجرزی، جارجیا، مشی گن، منیسوٹا، نیویارک، پینسلوینیا اور اوہائیو کے مختلف شہروں کے میئر کے انتخابات ہوئے۔
- ریاست ٹیکساس میں امریکی ایوانِ نمائندگان کی ایک نشست پر الیکشن ہوا۔
- اس کے علاوہ کچھ دیگر سرکاری عہدوں پر انتخاب اور کیلی فورنیا، کولوراڈو، مین اور ٹیکساس کی ریاستوں میں کچھ سوالات پر پولز بھی کرائے گئے۔
نتیجہ ڈیموکریٹس کے حق میں کیسے رہا؟
ان میں نیوجرزی اور ورجینیا کے گورنر اور نیویارک سٹی کے میئر کے انتخابات کو سب سے اہم قرار دیا جا رہا تھا اور ان تینوں عہدوں پر ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جیتے ہیں۔
ریاست ورجینیا میں لیفٹننٹ گورنر اور اٹارنی جنرل کے عہدوں پر بھی ڈیموکریٹ امیدوار فاتح قرار پائے ہیں جب کہ امریکہ کے شہر پٹسبرگ اور بفلو میں بھی میئر کی نشستیں ڈیموکریٹس نے جیت لی ہیں۔
ان کامیابیوں نے ڈیموکریٹک ووٹرز میں نئی جان ڈال دی ہے جو طویل عرصے سے پارٹی میں نئی قیادت اور تازہ چہروں کے منتظر تھے۔ نیویارک سٹی کے میئر کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے کی شرح 1969 کے بعد سب سے زیادہ رہی۔
نیوجرزی، ورجینیا کے گورنر اور نیویارک سٹی کے میئر تینوں فاتح ڈیموکریٹک امیدواروں نے معاشی مسائل کو اپنی انتخابی مہم کا موضوع بنایا تھا۔ خاص طور پر مہنگائی اور عوامی سہولتوں کو قابلِ رسائی بنانے پر زور دیا جو زیادہ تر ووٹرز کے لیے سب سے اہم مسئلہ ہے۔
ظہران ممدانی جو امریکہ کے سب سے بڑے شہر کے پہلے مسلم، پہلے جنوبی ایشیائی اور سب سے کم عمر میئر بننے جا رہے ہیں، انہوں نے سابق ڈیموکریٹک گورنر اینڈریو کومو کو شکست دی ہے۔ کومو اس سال کے اوائل میں پارٹی کی نامزدگی حاصل نہیں کر سکے تھے اور آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں اترے تھے۔ تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کی حمایت کی تھی۔
ٹرمپ کا ردعمل
منگل کی رات انتخابات کے نتائج آنے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں ری پبلکنز کی شکست کا الزام اس بات پر ڈالا کہ 'اس بار بیلٹ پر ان کا نام موجود نہیں تھا' اور وفاقی حکومت کے شٹ ڈاؤن نے بھی شکست میں کردار ادا کیا۔







