
ڈیموکریٹ امیدوار غزالہ ہاشمی نے امریکی ریاست ورجینیا میں لیفٹیننٹ گورنر کا انتخاب جیت لیا، انہوں نے ریپبلکن امیدوار جان ریڈ کو شکست دی۔
وہ ورجینیا کی پہلی انڈین نژاد امریکی اور پہلی مسلمان خاتون ہیں جنہوں نے ریاستی سطح کا کوئی عہدہ جیتا ہے۔
غزالہ ہاشمی اس وقت ورجینیا کی سٹیٹ سینیٹر ہیں اور رچمنڈ کے جنوبی ضلع کی نمائندگی کرتی ہیں۔
سیاست میں آنے سے قبل وہ ورجینیا میں کالج پروفیسر کے طور پر کام کرتی رہی ہیں۔
غزالہ ہاشمی نے 2019 میں سیاست میں حصہ لینا شروع کیا۔ اس سال انہوں نے ایک ایسی نشست جیتی جو پہلے ریپبلکن کے پاس تھی۔ اس کے بعد، جون میں انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے پرائمری الیکشن میں کامیابی حاصل کی، جہاں سخت مقابلہ تھا۔
امریکن اسلامک ریلیشنز کونسل نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’غزالہ ہاشمی کو ان کی تاریخی کامیابی پر مبارکباد، وہ ورجینیا کی پہلی مسلمان لیفٹیننٹ گورنر منتخب ہوئیں!‘ پیغام میں مزید کہا گیا کہ ’یہ ورجینیا کے لیے اور سب کے لیے فخر کا لمحہ ہے‘
غزالہ ہاشمی کی یہ کامیابی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب نیویارک میں ظہران ممدانی، جو ایک نوجوان مسلمان اور ڈیموکریٹک ’سوشلسٹ‘ ہیں، شہر کے پہلے مسلمان اور جنوبی ایشیائی نژاد میئر منتخب ہوئے۔
ان کی کامیابی ایسے وقت میں سامنے آئی جب ڈیموکریٹ ابیگیل اسپینبرگر بھی ورجینیا کی پہلی خاتون گورنر منتخب ہوئیں، جنہوں نے ایک ریپبلکن موجودہ گورنر کو شکست دی اور لیفٹیننٹ گورنر ونسوم ایرل-سیئرز کو پیچھے چھوڑا۔
ورجینیا کا لیفٹیننٹ گورنر سٹیٹ سینیٹ کے صدر کے طور پر کام کرتا ہے اور اگر گورنر فوت ہو جائے یا استعفیٰ دے دے، تو لیفٹیننٹ گورنر خود بخود گورنر بن جاتا ہے اور ریاست کی قیادت سنبھال لیتا ہے۔






