
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پینٹاگون کو جوہری ہتھیاروں کے دوبارہ تجربات شروع کرنے کے حکم کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو ’غیر ذمہ دارانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے۔‘
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جمعرات کی رات ایکس پر جاری بیان میں لکھا کہ ’اپنے 'ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس' کا نام بدل کر 'ڈیپارٹمنٹ آف وار' رکھنے کے بعد ایٹمی ہتھیاروں سے لیس بدمعاش ایک بار پھر جوہری ہتھیاروں کے تجربات شروع کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہی بدمعاش ایران کے پُرامن جوہری پروگرام کو بدنام کر رہا ہے اور ہماری محفوظ جوہری تنصیبات پر مزید حملوں کی دھمکیاں دے رہا ہے، جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘
ٹرمپ نے جمعرات کو جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (اے پی ای سی) سربراہی اجلاس کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ دیر پہلے ’ٹرتھ سوشل‘ پر ایک اعلان کیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے پینٹاگون کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرے، ’دوسرے ممالک جیسے روس اور چائنہ کے برابر بنیادوں پر‘، جن کے جوہری ہتھیاروں کے ذخائر ٹرمپ کے مطابق ’پانچ سال میں امریکہ کے برابر‘ ہو جائیں گے۔






