
بلخ صونے کے ترجمان حاجی زید کے مطابق زلزلے سے اس مزار کا ایک حصہ بھی تباہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اس شہر کو مزارِ شریف کہا جاتا ہے۔
افغانستان کے شہر مزار شریف میں اتوار اور پیر کی رات زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کی شدت 6.3 ریکارڈ کی گئی۔ حکام کے مطابق فی الحال 20 افراد کے ہلاک اور 300 سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ ہلاکتوں میں اضافہ متوقع ہے۔
مزار شریف افغانستان کا پانچواں بڑا شہر ہے اور اس کی آبادی سوا پانچ لاکھ کے قریب ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز مزارِ شریف کے قریب 28 کلو میٹر کی گہرائی میں تھا۔
افغان طالبان کی وزارتَ دفاع نے کہا ہے کہ بلخ اور سمنگان صوبوں کے علاقے زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور انہی علاقوں میں زیادہ جانی نقصان بھی ہوا ہے.
حکام کے مطابق ریسکیو اور ایمرجنسی ٹیمیں متاثرہ علاقوں تک پہنچ گئی ہیں اور امدادی کام جاری ہے۔

افغانستان دو فعال فالٹ لائنز پر واقع ہے جس کی وجہ سے یہ علاقہ اکثر زلزلے کے خدشے سے دوچار رہتا ہے۔ ان فالٹ لائنز کی وجہ سے کوئی بڑا زلزلہ آنے کا امکان بھی موجود ہے۔ رواں سال اگست میں بھی افغانستان میں ایک تباہ کن زلزلہ آیا تھا جس میں 2200 سے زیادہ افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔






