
ایگزیوس نے قرارداد کے مسودے کی کاپی بھی حاصل کی ہے جسے حساس قرار دیا گیا ہے۔
ایگزیوس نے قرارداد کے مسودے کی کاپی بھی حاصل کی ہے جسے حساس قرار دیا گیا ہے۔
ایک امریکی عہدے دار نے ایگزیوس کو بتایا ہے کہ قرارداد کے مسودے پر سیکیورٹی کونسل کے ارکان کے درمیان آئندہ کچھ دنوں میں مذاکرات ہوں گے جن میں اس قرارداد کے حق میں ووٹنگ اور جنوری تک غزہ میں فوجی دستوں کی تعیناتی شروع کرنے پر بات ہوگی۔
'انٹرنیشنل فورس امن نافذ کرنے والی فورس ہوگی'
عہدے دار کے مطابق انٹرنیشنل فورس 'امن برقرار رکھنے والی فورس نہیں بلکہ امن نافذ کرنے والی فورس ہوگی۔' جو غزہ کے 'بورڈ آف پیس' کی مشاورت سے بنائی جائے گی اور اس میں مختلف ملکوں کی افواج شامل ہوں گی۔
مسودہ قرارداد کے مطابق انٹرنیشنل فورس کو غزہ کی اسرائیل اور مصر کے ساتھ لگنے والی سرحدوں کو محفوظ بنانے کی ذمے داری دی جائے گی۔ اس کے علاوہ انہیں شہریوں کے تحفظ، امدادی راہداریوں کے تحفظ اور نئی فلسطینی فورس کی تربیت کرنے کی ذمے داری بھی سونپی جائے گی۔ پھر نئی فلسطینی فورس بھی انٹرنیشنل فورس کے ساتھ مل کر فرائض انجام دے گی۔
ایگزیوس کے مطابق قرارداد کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ غزہ کا انتظام چلانے کے لیے جو 'بورڈ آف پیس' قائم کیا جائے گا اس کی کم از کم مدت 2027 کے اختتام تک ہونی چاہیے۔
مسودے میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیشنل اسٹیبیلائزیشن فورس کو غزہ کی پٹی کو ڈی ملٹریلائز یعنی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عمل کی ذمے داری بھی دی جائے گی۔ اس عمل میں عسکری ڈھانچے کو تباہ کرنا، دوبارہ قائم نہ کرنے دینا اور تمام غیر ریاستی مسلح گروپس کو غیر مسلح کرنا بھی شامل ہے۔
قرارداد کے مسودے کے مطابق انٹرنیشنل فورس کو کئی دیگر اضافی ذمے داریاں بھی دی جا سکتی ہیں جو غزہ کے امن معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوں گی۔






