کراچی اور لاہور میں اسٹریٹ کرائم اور جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے: سروے

15:5029/10/2025, الأربعاء
جنرل29/10/2025, الأربعاء
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایک حالیہ سروے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے بڑے تجارتی مراکز کراچی اور لاہور میں گزشتہ ایک سال کے دوران امن و امان کی صورتِ حال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ سنگین جرائم اور اسٹریٹ کرائمز میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔

یہ سیکیورٹی سروے پاکستان میں کام کرنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی تنظیم اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کی طرف سے کرایا گیا ہے جس میں 200 سے زائد ملٹی نیشنل کمپنیوں کی آرا شامل ہیں۔

سروے کے مطابق جون 2024 سے مئی 2025 کے دوران کراچی اور لاہور میں جرائم کی شرح میں کمی اور ملازمین کے احساسِ تحفظ میں اضافہ دیکھا گیا۔

رپورٹ کے مطابق کراچی اور لاہور میں بڑے جرائم میں سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی جب کہ مجموعی طور پر سندھ اور پنجاب میں کاروباری ماحول مزید مضبوط ہوا۔

یہ نتائج ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پاکستان کے دو صوبوں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں اور حملوں میں دوبارہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

'اسٹریٹ کرائم میں بھی کمی ہوئی'

سروے کے مطابق 2025 میں کاروباری سرگرمیوں کے حوالے سے سیکیورٹی ماحول میں 2024 کے مقابلے میں بہتری آئی ہے۔ کراچی اور لاہور میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے جب کہ بلوچستان اب بھی بدامنی کے لحاظ سے سب سے زیادہ کمزور صوبہ ہے۔

سروے میں بتایا گیا کہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں اسٹریٹ کرائمز میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ ہوئی۔ کوئٹہ اور پشاور میں معمولی بہتری دیکھی گئی۔ تاہم بلوچستان کی مجموعی صورتحال بدستور تشویش ناک رہی۔

سرمایہ کاروں کے مطابق شہری علاقوں میں ملازمین روزمرہ سفر کے دوران خود کو پہلے سے محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں رشوت، غیر ملکی ملازمین کی سیکیورٹی اور سیاسی مظاہروں کو کاروباری اعتماد کے لیے اہم چیلنجز قرار دیا گیا ہے۔ لیکن سیکیورٹی کو بڑا مسئلہ سمجھنے والے سرمایہ کاروں کی تعداد میں واضح کمی آئی ہے۔

غیر ملکی سرمایہ کاروں نے اس بہتری کو کاروباری ماحول میں استحکام کا مظہر قرار دیتے ہوئے اس کا کریڈٹ مربوط پولیسنگ اور جرائم کے خلاف حکومتی اقدامات کو دیا ہے۔


##کراچی
##لاہور
##جرائم