فرانس کے میوزیم سے شاہی زیورات چرانے والے ملزمان کون ہیں اور ان میں سے کتنے گرفتار ہو چکے؟

15:423/11/2025, پیر
جنرل3/11/2025, پیر
ویب ڈیسک
پیرس کا لوور میوزیم جہاں سے 10 کروڑ ڈالر سے زائد کے شاہی زیورات چوری ہوئے
پیرس کا لوور میوزیم جہاں سے 10 کروڑ ڈالر سے زائد کے شاہی زیورات چوری ہوئے

فرانس کے لوور میوزیم چوری کیس میں چار ملزمان پر ابتدائی الزامات عائد کر دیے گئے ہیں جن میں سے تین پر میوزیم میں داخل ہو کر 10 کروڑ 20 لاکھ ڈالر مالیت کے شاہی زیورات چوری کرنے کا شبہ ہے۔

پیرس کی پراسیکیوٹر لور بیکوا کے مطابق ملزمان ایک دوسرے کے بہت قریب معلوم ہوتے ہیں۔ ان میں سے دو کو 2015 میں چوری کے ایک ہی مقدمے میں سزا ہو چکی ہے اور چاروں ملزمان پیرس کے ایک علاقے میں رہتے ہیں۔

پیرس کی میوزیم کی چوری کے اس واقعے کے تین ملزمان تو گرفتار ہو چکے ہیں تاہم ان سے چوری چوری شدہ زیورات تاحال برآمد نہیں ہوئے جب کہ چوتھا ملزم جسے پولیس 'کمانڈو' قرار دے رہی ہے، اب بھی فرار ہے۔ وزیرِ داخلہ لوران نونیز نے بتایا کہ تفتیش کار اس بات کا بھی پتا لگا رہے ہیں کہ آیا اس واردات کا حکم کسی اور نے تو نہیں دیا تھا۔

فرانسیسی قانون کے مطابق زیرِ تفتیش مقدمات کی تفصیلات ظاہر نہیں کی جاتیں اسی لیے ملزمان کے نام یا تفصیلی کوائف جاری نہیں کیے گئے تاکہ پولیس کی تحقیقات متاثر نہ ہوں۔ تاہم ملزمان کے بارے میں کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں جو درج ذیل ہیں۔

34 سالہ شخص پیرس ایئرپورٹ سے گرفتار ہوا

پولیس نے 25 اکتوبر کو پیرس کے شارل ڈی گال ایئرپورٹ سے ایک الجیرین شہری کو گرفتار کیا۔ افریقی ملک الجزائر سے تعلق رکھنے والا یہ 34 سالہ شہری 2010 سے فرانس میں مقیم تھا اور جب اسے گرفتار کیا گیا تو وہ الجزائر کا یک طرفہ ٹکٹ لے کر روانہ ہو رہا تھا۔

اس شخص پر الزام ہے کہ وہ ان دو چوروں میں سے ایک ہے جنہوں نے میوزیم کی گیلری میں داخل ہو کر کٹر سے شیشے کے ڈبوں کو کاٹا اور زیورات چرائے۔

یہ شخص آبروویلیئرز نامی علاقے میں رہتا ہے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور چوری کے ایک مقدمے میں پولیس ریکارڈ میں ہے۔ اس کا ڈی این اے اس اسکوٹر سے میچ ہوا جو واردات کے بعد فرار کے لیے استعمال ہوا تھا۔

تحقیقات کے دوران اس نے بتایا کہ وہ فی الحال بے روزگار ہے مگر پہلے کچرا اٹھانے اور ڈلیوری مین کے طور پر کام کرتا رہا ہے۔ اس پر منظم گروہ کی جانب سے چوری اور جرائم کی سازش کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

39 سالہ شخص، دوسرا مشتبہ چور

پولیس نے اسی روز یعنی 25 اکتوبر کو ہی پیرس کے مضافاتی علاقے آبروویلیئرز سے ایک اور مشتبہ شخص کو اس کے گھر سے گرفتار کیا۔ اس شخص کی عمر 39 سال ہے۔

پولیس کے مطابق یہ وہ دوسرا شخص تھا جو میوزیم کی گیلری میں داخل ہوا۔ اس کا ڈی این اے شیشے کے ان ڈبوں پر ملا جہاں زیورات رکھے تھے اور ان چیزوں پر بھی جو چور وہاں چھوڑ گئے تھے۔

یہ شخص بھی ماضی میں چوریوں کے کئی مقدمات میں پولیس کے ریکارڈ میں ہے۔

اس نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ غیر قانونی ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر کام کرتا ہے۔

پراسیکیوٹر بیکوا کے مطابق دونوں ملزمان نے 'انتہائی مختصر بیانات' دیے ہیں اور چوری کا جزوی اعتراف کیا ہے۔

گرفتار ہونے والے تیسرے شخص پر 11 مقدمات

واردات کے 10 دن بعد پولیس نے تیسرے مشتبہ شخص کو گرفتار کیا۔ 37 سالہ اس شخص کو اس چار رکنی ٹیم کا رکن بتایا جا رہا ہے جو لفٹ ٹرک کے ذریعے میوزیم پہنچی تھی۔ بظاہر تعمیراتی کام کا ڈھونگ رچاتے ہوئے تاکہ وہ میوزیم کے دروازے پر ٹرک روک سکیں۔ واردات کے بعد یہ چاروں چور دو اسکوٹرز پر پیرس کی مشرقی سمت میں فرار ہوئے۔

پولیس نے بتایا کہ اس شخص کا ڈی این اے لفٹ کی باسکٹ کے اندر سے ملا تھا۔ پراسیکیوٹر کے مطابق اس نے چوری کے اعتراف سے انکار کیا ہے۔

اس شخص پر 11 مقدمات درج ہیں جن میں سے 10 چوری کے ہیں۔

38 سالہ خاتون پر شریک جرم ہونے کا الزام

تیسرے ملزم کے ساتھ ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جس کی عمر 38 سال ہے۔ یہ خاتون تیسرے ملزم کی پارٹنر ہے اور دونوں کے بچے بھی ہیں۔ یہ جوڑا لا کورنیوو کے علاقے میں رہتا ہے جو آبروویلیئرز کے قریب ہے۔

خاتون نے جرم میں کسی بھی طرح کی شمولیت سے انکار کیا ہے۔ تاہم پراسیکیوٹر کے مطابق لفٹ کی باسکٹ پر اس کا کچھ ڈی این اے ملا ہے جو ممکنہ طور پر 'ڈی این اے ٹرانسفر' کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔ یعنی اس نے کسی چیز یا شخص کو چھوا ہو جس کے ذریعے بعد میں اس کا ڈی این اے وہاں منتقل ہوا۔

اس خاتون پر چوری میں معاونت اور جرائم کی سازش کے الزامات لگائے گئے ہیں۔


##فرانس
##چوری
##میوزیم