سیلاب سے 2500 دیہات اور 23 لاکھ افراد متاثر، دریائے ستلج میں ایک اور سیلابی ریلے کا الرٹ جاری

12:191/09/2025, پیر
ویب ڈیسک
سیلاب سے 2500 کے قریب دیہات ڈوب گئے ہیں۔
سیلاب سے 2500 کے قریب دیہات ڈوب گئے ہیں۔

پاکستان کے صوبے پنجاب کی وزیرِ اطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج میں ایک اور بڑا سیلابی ریلا آ رہا ہے۔ انڈیا نے پیر کو دریائے ستلج میں ایک اور سیلابی ریلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

پاکستان کے صوبے پنجاب کی وزیرِ اطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج میں ایک اور بڑا سیلابی ریلا آ رہا ہے۔ انڈیا نے پیر کو دریائے ستلج میں ایک اور سیلابی ریلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

پنجاب کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 2200 سے 2500 دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوا ہے جس سے 23 لاکھ 34 ہزار سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور آٹھ لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

صوبائی وزیرِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ اب سیلاب جنوبی پنجاب کے علاقوں کی طرف بڑھ رہا ہے اور وہاں بھی نقصانات کا اندیشہ ہے۔

اس وقت دریائے راوی، ستلج اور چناب تینوں دریاؤں میں سیلابی صورتِ حال برقرار ہے اور مختلف مقامات سے انتہائی اونے درجے کے سیلابی ریلے گزر رہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں سیلابی ریلا تریموں ہیڈ ورکس سے گزر رہا ہے۔ تریموں ہیڈ پر اس وقت پانی کا بہاؤ پانچ لاکھ 50 ہزار کیوسک ہے جو آج شام تک بڑھ کر سات لاکھ کیوسک تک پہنچ جائے گا۔

دریائے راوی میں بلوکی کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ بلوکی کے مقام پر اس وقت پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 56 ہزار کیوسک ہے جب کہ دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ دو لاکھ 50 ہزار کیوسک سے زیادہ ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل عرفال علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ دو سے تین ستمبر کے دوران تقریبا 10 لاکھ کیوسک پانی ہیڈ پنجند پر پہنچے گا۔

پنجند کے مقام پر دریائے راوی، ستلج اور چناب مل جاتے ہیں اور پھر یہ سارا پانی دریائے سندھ میں شامل ہو جاتا ہے۔ اس بڑے سیلابی ریلے کی وجہ سے سندھ میں بھی سیلاب کا خدشہ ہے جس کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے پیشگی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

##پاکستان
##سیلاب
##پنجاب