
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے جو ان کے چار روزہ ایشیائی دورے کا حصہ ہے، جس میں وہ ملائیشیا اور انڈونیشیا بھی جائیں گے۔
صدر رجب طیب اردوان کا دورہ آج سے شروع ہو رہا ہے، جہاں وہ پہلے ملائیشیا، پھر انڈونیشیا اور آخر میں پاکستان پہنچیں گے۔
دورے کے دوران وہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کریں گے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر توجہ دی جائے گی۔
صدر اردوان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی دورے کی تصدیق کی گئی۔ سوشل میڈیا اکاوٴںٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر شئیر کی گئی پوسٹ میں کہا گیا کہ صدر رجب طیب اردوان اس ہفتے ملائیشیا، انڈونیشیا اور پاکستان کا دورہ کریں گے جو 10 سے 13 فروری تک جاری رہے گا۔
اس سے قبل صدر آصف علی زرداری نے استنبول ایئرپورٹ پر مختصر قیام کے دوران ترک ہم منصب سے ملاقات کی تھی۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات و باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر اردوان کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب انقرہ اور اسلام آباد کے درمیان تعاون میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر دفاعی شعبے میں، جہاں پاکستان نے اپنی بحریہ کے لیے ترکیہ کے بحری جہاز خریدنے کا معاہدہ کیا ہے۔
دونوں ممالک نے جنوری میں مشرقی بحیرہ روم میں دوطرفہ بحری مشق ٹرگوٹریس-XI بھی منعقد کی تھی۔ اس دوران مختلف سمندری آپریشنز اور مشقیں ہوئیں۔
اس سے قبل ستمبر 2024 میں وزیر اعظم شہباز شریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر صدر اردوان سے ملاقات کی تھی، جس میں ترک صدر نے پاکستان کی معاشی بہتری کو سراہا اور وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی مزید ترقی کے لیے امید کا اظہار کیا تھا۔
ترک صدر کا یہ دورہ سفارتی لحاظ سے بھی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ حالیہ دنوں میں مختلف عالمی رہنما پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں، جن میں نومبر 2024 میں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اسلام آباد کا دورہ کرنے والے آخری غیر ملکی رہنما تھے۔