غزہ سے آنے والے چار لاشوں میں سے ایک اسرائیلی یرغمالی کی نہیں، اسرائیلی فوج کا دعویٰ

06:3021/02/2025, جمعہ
جنرل21/02/2025, جمعہ
ویب ڈیسک
حماس نے اسرائیل کے دعوے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
تصویر : روئٹرز / فائل
حماس نے اسرائیل کے دعوے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

جمعرات کو حماس نے چار مغویوں کے تابوت اسرائیلی فوج کے حوالے کیے تھے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی جانب سے جمعرات کو غزہ سے آنے والے چار لاشوں میں سے ایک لاش یرغمال کی نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق حماس نے فائربندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت خان یونس شہر میں شِیری بیباس، ان کے دو بچے، اریئل اور کفیر، اور اوڈیڈ لِفشٹز کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی تھیں۔

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ فرانزک ماہرین نے اریئل اور کفیر بیباس کی شناخت کر لی ہے، لیکن تیسری لاش بچوں کی ماں شِیری بیباس کی نہیں ہے۔ فوج نے حماس سے ان کی لاش سمیت باقی تمام یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے

تاہم ابھی تک حماس نے اسرائیل کے دعوے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

حماس کا کہنا ہے کہ یہ تمام اسرائیلی یرغمالی غزہ میں ہونے والے اسرائیلی فضائی بمباری میں مارے گئے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی جانب سے حوالے کی گئی ایک لاش کسی بھی اسرائیلی یرغمالی کی نہیں تھی۔ حماس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے ویڈیو بیان میں کہا کہ حماس کی بربریت کی کوئی حد نہیں ہے۔‘

نیتن یاہو نے مزید کہا کہ حماس نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور اسرائیل اس کا بدلہ لے گا۔

نیتن یاہو نے وعدہ کیا کہ اسرائیل صرف زندہ یرغمالیوں کو ہی نہیں بلکہ ان کی لاشوں کو بھی واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

شری، ایریل اور کیفیر بیبس 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے تھے۔ اس وقت ان کی عمریں 32 سال، 4 سال اور 9 ماہ تھیں۔

بچوں کے 34 سالہ والد یارڈن بیبس کو حماس نے یکم فروری کو رہا کر دیا تھا۔




#جنگ بندی
#اسرائیل حماس جنگ
#مشرق وسطیٰ