امریکہ کے یمن میں حوثی ٹھکانوں پر درجنوں حملے

11:2428/03/2025, Cuma
جنرل28/03/2025, Cuma
ویب ڈیسک
ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے نومبر 2023 سے اب تک 100 سے زیادہ حملے کیے ہیں
تصویر : اے پی / فائل
ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے نومبر 2023 سے اب تک 100 سے زیادہ حملے کیے ہیں

امریکی فضائی حملوں نے یمن میں 40 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا، جن میں دارالحکومت صنعاء بھی شامل ہے۔ حملوں میں کم از کم سات افراد زخمی ہوئے ہیں۔

امریکہ نے سمیت یمن کے حوثی باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں 40 سے زائد مقامات کو فضائی حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا۔

حوثیوں کے نشریاتی ادارے المسیرہ کے مطابق جمعہ کی صبح سویرے ہونے والے ان حملوں میں صعدہ، مآرب، الجوف اور الحدیدہ کے صوبوں میں متعدد رہائشی مکانات اور دکانوں کو نقصان پہنچا۔

المسیرہ کے مطابق امریکی حملوں میں ملک بھر میں کم از کم سات افراد زخمی ہوئے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حملوں کے بعد مواصلاتی نظام متاثر ہوا اور کئی علاقوں میں نیٹ ورک بند ہو گئے۔

امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ (جسے اب وائٹ ہاؤس کی منظوری کے بغیر یمن میں حملے کرنے کا اختیار حاصل ہے) نے فوری طور پر ان حملوں کی تصدیق نہیں کی۔

نئے فضائی حملے اس وقت شروع ہوئے جب حوثیوں نے بحیرہ احمر میں دوبارہ بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے تقریباً ایک ماہ سے غزہ کی پٹی میں امداد کی بندش کے خلاف کر رہے ہیں۔ حوثیوں کے مطابق نئے فضائی حملوں میں کم از کم 57 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر ہانس گرونڈبرگ نے جمعرات کی رات کہا کہ یمن میں ایک دہائی سے جاری جنگ کے بعد امن کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ استحکام نہ صرف یمن بلکہ پورے خطے کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے برسلز کے دورے کے دوران کہا ’یمن میں دوبارہ مکمل جنگ شروع ہونا کسی کے مفاد میں نہیں اور اسے روکا جانا چاہیے۔

ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے نومبر 2023 سے اب تک 100 سے زیادہ حملے کیے ہیں، جن میں بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملے اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد شروع ہوئے، اور حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں سے یکجہتی کے اظہار کے لیے یہ کارروائیاں کر رہے ہیں۔

اس دوران حوثیوں نے دو بحری جہاز ڈبو دیے، ایک قبضے میں لے لیا اور کم از کم چار ملاحوں کو ہلاک کر دیا، جس سے عالمی تجارت متاثر ہوئی اور کئی تجارتی کمپنیوں کو جنوبی افریقہ کے طویل اور مہنگے راستے اختیار کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔

حوثیوں نے اسرائیل پر بھی درجنوں میزائل اور ڈرون حملے کیے، جن میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہوا اور تل ابیب کے ایک اسکول سمیت کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔



یہ بھی پڑھیں:


#یمن
#حوثی
#امریکا