
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چائنہ کے سوا جوابی ٹیرف نہ لگانے والے تمام ممالک کو رعایت دینے کا اعلان کردیا۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ’چائنہ سے امپورٹ ہونے والی اشیا پر ٹیرف 125 فیصد پر بڑھانے کا اعلان کررہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ چائنہ نے عالمی منڈیوں کا احترام نہیں کیا، میں نے چائنہ پر لگائے گئے ٹیرف کو بڑھا کر 125 فیصد کر دیا ہے، جو فوراً نافذ ہو گا۔ امید ہے چائنہ یہ بات جلد سمجھ جائے گا کہ امریکہ اور دوسرے ممالک کو معاشی نقصان پہنچانا اب برداشت نہیں کیا جائے گا‘۔
ٹرمپ نے کہا کہ ’اس دوران چائنہ کے علاوہ باقی تمام ممالک کو 90 دن کے لیے رعایت ملے گی اور ان پر صرف 10 فیصد کا ٹیرف لگے گا، تاکہ صورتحال بہتر ہو سکے‘۔ امریکی وزیر خزانہ کے مطابق کینیڈا اور میکسیکو، جن پر پہلے 25 فیصد ٹیرف تھا، اب اُن پر بھی صرف 10 فیصد ٹیرف لگے گا۔
یاد رہے کہ امریکہ اور چائنہ کے درمیان ٹیرف جنگ اس وقت شروع ہوئی جب ٹرمپ نے پہلے چائنہ کی امپوترٹس پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکہ سے فینٹانائل کی اسمگلنگ پر قابو نہیں پایا جا رہا۔ اس کے بعد انہوں نے 10 فیصد ٹیرف کو بڑھا کر 20 فیصد کر دیا۔
بعدازاں انہوں نے چائنہ پر 34 فیصد ریسی پروکل ٹیرف عائد کردیا جو کہ پہلے سے لگے ہوئے فینٹانائل کے ٹیرف میں شامل ہوگیا۔
اس کے ردعمل میں چائنہ نے بھی امریکہ پر 34 فیصد جوابی ٹیرف عائد کر دیے، جس پر ٹرمپ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے امریکی ٹیرف کو مزید 50 فیصد بڑھا کر مجموعی طور پر 104 فیصد کر دیا۔
جس کے بعد ٹرمپ نے جوابی ٹیرف نہ لگانے والے ممالک کو 90 دن کی رعایت دیتے ہوئے چائنہ پر ٹوٹل ٹیرف 125 فیصد کردیا جو فوری طور پر نافذ ہوگا۔
چائنہ نے بھی اس کے جواب میں امریکہ پر ٹیرف 34 فیصد سے بڑھا کر 84 فیصد کردیا جو دس اپریل سے نافذ ہوگا۔