
پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے جمعرات کو ایک موسمی الرٹ جاری کیا ہے، جس میں آج (جمعہ) سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور صوبہ پنجاب کے متعدد شہروں میں ژالہ باری اور موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
یہ تازہ الرٹ اس وقت جاری کیا گیا ہے جب ایک روز قبل شدید ژالہ باری اور بارش نے اسلام آباد اور اس کے گرد و نواح کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، جس کے نتیجے میں ہزاروں گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سب سے زیادہ شکار ممالک میں سے ایک ہے، جہاں درجہ حرارت میں اضافہ، شدید موسم کی بڑھتی ہوئی شدت، اور زرعی نظام میں تبدیلی جیسے مسائل سامنے آ رہے ہیں۔
ملک ماحولیاتی اثرات کے لیے زیادہ خطرہ دریائے سندھ پر انحصار، گلیشیئرز کے پگھلنے کا عمل اور سیلاب و خشک سالی جیسے قدرتی آفات کے عوامل شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے نے ایک بیان میں کہا کہ ’18 سے 19 اپریل کے دوران شدید بارش، آندھی، گرج چمک اور بعض مقامات پر ژالہ باری متوقع ہے، جو انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اور زرعی سرگرمیوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔‘
اس میں پنجاب کے بالائی اور مرکزی حصوں کے شہروں کی فہرست دی گئی ہے جن میں اٹک، چکوال، گجرات، جہلم، فیصل آباد، حافظ آباد، جھنگ، خوشاب، میاںوالی، لاہور، نارووال، ساہیوال، سرگودھا اور شیخوپورہ شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے نے کہا کہ تیز ہوا کے ساتھ موسلا دھار بارش سے درخت گر سکتے ہیں اور بجلی کی فراہمی معطل ہوسکتی ہے۔ ژالہ باری کمزور عمارتوں، چھتوں، گاڑیوں اور بجلی کی لائنز اور فصلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
این ڈی ایم اے نے سفر کرنے والوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے نکلنے سے پہلے سڑکوں کی حالت چیک کریں اور شدید موسم میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ جو افراد لینڈ سلائیڈ والے علاقوں میں رہتے ہیں، انہیں متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ چوکنا رہیں اور مقامی حفاظتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور زیادہ ژالہ باری کے واقعات کے درمیان تعلق ہے جس پر ابھی تحقیق کی جارہی ہے۔ جیسے جیسے زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، ویسے ویسے زیادہ بڑے سائز کے ژالہ باری کے ہونے کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔