
اس سے پہلے فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے اعلان کیا تھا کہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے جہاز ’حنظلہ‘ سے ان کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے بتایا کہ غزہ کی جانب جانے والے امدادی جہاز ’حنظلہ‘ سے رابطہ بحال ہو گیا ہے۔ یہ رابطہ دو گھنٹوں تک منقطع رہا، جب کہ اسی دوران جہاز کے قریب ڈرونز دیکھے گئے تھے، جس سے حملے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔
تنظیم نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر اعلان کیا کہ جہاز اپنا مشن جاری رکھے ہوئے ہے اور اس وقت غزہ سے صرف 646 کلومیٹر دور ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’تقریباً دو گھنٹے تک جہاز کا ہمارا رابطہ منقطع رہا اور اس دوران اس کے آس پاس ڈرونز دیکھے گئے، جس سے ممکنہ حملے کا خطرہ محسوس ہوا۔‘
کولیشن نے حامیوں سے اپیل کی کہ وہ حنظلہ اور فلسطین پر نظر رکھیں اور اپنی حکومتوں اور میڈیا پر دباؤ ڈالنا جاری رکھیں تاکہ غزہ پر غیر قانونی ناکہ بندی ختم کی جائے۔
ساتھ جاری کردہ ویڈیو میں کارکن تن صافی نے بتایا کہ عملے کو علم نہیں تھا کہ ایلون مسک کی اسٹارلنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس عالمی سطح پر متاثر ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ماہرین اس مسئلے کو دیکھ رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ کوئی عام بات نہیں تھی۔ یہ پہلی بار نہیں کہ ایلون مسک نے اسرائیل سے تعاون کیا ہو، لیکن زیادہ امکان ہے کہ یہ دنیا بھر میں آنے والا ایک نیٹ ورک کا مسئلہ تھا۔‘ تن صافی نے یہ بھی بتایا کہ ڈرونز اب بھی جہاز کے قریب موجود ہیں، اس لیے کارکن مسلسل چوکنا ہیں۔
یاد رہے کہ اسٹارلنک نے ایک عالمی انٹرنیٹ خرابی کی تصدیق کی تھی، جو کچھ گھنٹوں میں حل کر لی گئی۔
اس سے قبل فریڈم فلوٹیلا نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ڈرونز کی موجودگی کے باعث ’حنظلہ‘ پر حملہ ہو سکتا ہے، کیونکہ اس سے رابطہ اچانک منقطع ہو گیا تھا۔
یاد رہے کہ 2 مئی کو ایک امدادی جہاز پر بین الاقوامی پانیوں میں مالٹا کے قریب ڈرون حملہ ہوا تھا، جس سے جہاز میں آگ لگی اور نقصان پہنچا۔
9 جون کو اسرائیل نے ایک اور امدادحنظلہی جہاز 'میڈلین' کو بین الاقوامی پانیوں میں روک کر 12 عالمی کارکنوں کو حراست میں لیا، جن میں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی رکن ریما حسن بھی شامل تھیں۔ بعد میں ان تمام کو اس شرط پر ملک بدر کر دیا گیا کہ وہ دوبارہ واپس نہیں آئیں گے۔
غزہ پر اسرائیلی حملے:
اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل نے 59 ہزار 500 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کیا ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس جنگ نے غزہ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، صحت کا نظام ختم ہو چکا ہے اور لوگ شدید بھوک کا شکار ہیں۔
عالمی عدالتوں میں کارروائیاں:
نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یؤاف گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے وارنٹ جاری کیے۔ اسرائیل پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا مقدمہ بھی چل رہا ہے۔