ٹی ایل پی کا احتجاج اور پولیس کا آپریشن: پچھلی رات کیا کچھ ہوتا رہا؟

08:5013/10/2025, Pazartesi
جنرل13/10/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
ٹی ایل پی کا احتجاج روکنے کے لیے پولیس کا مریدکے میں آپریشن مکمل
تصویر : بی بی سی اردو /
ٹی ایل پی کا احتجاج روکنے کے لیے پولیس کا مریدکے میں آپریشن مکمل

ٹی ایل پی کا احتجاج روکنے کے لیے پولیس کا مریدکے میں آپریشن مکمل، ایس ایچ او ہلاک، تحریک لبیک کے 170 ارکان پولیس کی حراست میں ہیں۔

تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کا احتجاج روکنے کے لیے پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر مریدکے میں پولیس نے پیر کی صبح آپریشن مکمل کرلیا جو پانچ گھنٹے جاری رہا تھا۔

پنجاب پولیس کے مطابق اس آپریشن میں ایس ایچ او ہلاک ہوا ہے۔ اس دروران ایک شہری اور تین مظاہرین بھی ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد 8 ہے۔

پنجاب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کارروائی کے دوران مظاہرین نے پتھراؤ کیا، کیل دار ڈنڈے اور پیٹرول بم بھی پھینکے اور اندھا دھند فائرنگ کی۔

پنجاب پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مظاہرین نے 40 سرکاری اور نجی گاڑیوں کو آگ لگائی، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 170 ٹی ایل پی ارکان کو حراست میں لیا ہے۔

دوسری جانب تحریک لبیک نے مظاہرین پر فائرنگ کیے جانے کا دعویٰ کیا ہے جس کی ابھی تک تصدیق ممکن نہیں ہو سکی ہے۔

آپریشن مکمل ہونے کے بعد کی صورتحال پر رپورٹ کرتے ہوئے بی بی سی اردو نے بتایا کہ ٹی ایل پی کا مرکزی کنٹینر مکمل طور پر جل چکا ہے اور تباہی کا منظر ہے۔ گاڑیاں اور موٹر سائیکل بھی بڑی تعداد میں جلی ہوئی سڑک پر نظر آ رہی ہیں۔

یاد رہے کہ ٹی ایل پی کا احتجاجی مارچ کا قافلہ 10 اکتوبر جمعہ کے روز لاہور سے روانہ ہوا تھا اور شرکا کا اسلام آباد پہنچ کر امریکی سفارتخانے کے باہر احتجاج کرنے جارہے تھے، تاہم پیر کی شام قافلہ لاہور سے گوجرانوالہ کے راستے میں مریدکے کے مقام پر رک گیا۔

تحریک لبیک پاکستان کے امیر سعد رضوی نے احتجاجی مارچ کے قافلے میں شامل کنٹینر پر اتوار کی رات آٹھ بجے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت کی طرف سے ہم سے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا گیا تھا لیکن انہوں نے ایک شرط رکھی تھی کہ آپ مذاکرات سے پہلے اپنا مارچ روک دیں، ہم 24 گھنٹوں سے یہاں مریدکے میں بیٹھے ہوئے ہیں اور مارچ رکا ہوا ہے لیکن حکومت کی طرف سے کسی نے مذاکرات کا عمل شروع نہیں کیا اور نہ ہی ہم سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔

سعد رضوی نے بتایا کہ رات ٹھیک دو بجے جب پولیس کی طرف سے آنسو گیس کا پہلا شیل فائر کیا گیا تو سب کو پتہ چل گیا کہ مذاکرات ناکام ہو چکے ہیں اور اب آپریشن ہو گا، ’اس کے ساتھ ہی لگاتار شیل فائر کئے گئے، یوں لگتا تھا جیسے آتش بازی ہو رہی ہو یا یہ کوئی میدان جنگ کا علاقہ ہو۔‘


#ٹی ایل پی
#پاکستان
#احتجاج