
غزہ جنگ میں اب تک 270 سے زائد صحافی اور میڈیا کارکن ہلاک ہو چکے ہیں۔
فلسطینی صحافی صالح الجعفراوی غزہ شہر میں جھڑپوں کے دوران ہلاک ہوگئے، یہ واقعہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کے چند دن بعد پیش آیا۔
فلسطینی ذرائع نے الجزیرہ عربی کو بتایا کہ 28 سالہ الجعفراوی، جو جنگ کی کوریج کے لیے بنائی گئی اپنی ویڈیوز کی وجہ سے مقبول ہوئے تھے، کو غزہ شہر کے صبرہ محلے میں جھڑپوں کی رپورٹنگ کے دوران ایک ’مسلح ملیشیا‘ کے ارکان نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
الجزیرہ کی سَنَد ایجنسی نے صحافیوں اور کارکنوں کی جانب سے شائع کی گئی اس فوٹیج کی تصدیق کی ہے جس میں صالح الجعفراوی کی لاش ایک ٹرک کے پچھلے حصے پر پڑی دکھائی دے رہی ہے۔ وہ اتوار کی صبح سے لاپتہ تھے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اتوار کو غزہ کے صبرہ علاقے میں حماس کی سکیورٹی فورسز اور دغموش قبیلے کے مسلح افراد کے درمیان جھڑپیں جاری تھیں۔
غزہ کی وزارتِ داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے الجزیرہ عربی کو بتایا کہ غزہ شہر میں جو جھڑپیں مسلح تنظیم ملیشیا سے متعلق تھیں جو اسرائیلی قبضے سے وابستہ تھیں۔
ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے اس ملیشیا گروپ گھیر لیا ہے اور بتایا کہ ’ملیشیا کے ارکان‘ نے جنوبی غزہ سے واپس آنے والے بے گھر افراد کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔
حالیہ جنگ بندی کے باوجود مقامی حکام نے بارہا خبردار کیا ہے کہ غزہ کی سکیورٹی صورتحال اب بھی نازک اور چیلنجنگ ہے۔
غزہ جنگ میں اب تک 270 سے زائد صحافی اور میڈیا کارکن ہلاک ہو چکے ہیں۔
صحافی صالح الجعفراوی کی ہلاکت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب غزہ میں موجودہ جنگ بندی تیسرے روز بھی برقرار ہے اور قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کی توقع کی جا رہی ہے۔