
پنجاب کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ پنجاب کو اس وقت تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا ہے۔ صوبے میں سیلاب سے 41 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور آٹھ زخمی ہیں۔
پنجاب کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ پنجاب کو اس وقت تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا ہے۔ صوبے میں سیلاب سے 41 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور آٹھ زخمی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ دو روز میں مون سون کے نویں اسپیل کی وجہ سے مزید بارشیں متوقع ہیں۔
پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دریائے چناب کا بڑا سیلابی ریلا جلد ملتان میں داخل ہو جائے گا جہاں راوی اور چناب آپس میں مل جائیں گے۔
پی ڈی ایم اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دریائے راوی کا سیلابی ریلا ہیڈ سدھانی کے قریب ہے اور اس سے خانیوال اور پیر محل کے علاقوں میں پانی داخل ہوسکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں اب تک 3100 دیہات سیلاب میں ڈوبے ہیں جب کہ 24 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہیں۔ نو لاکھ سے زیادہ افراد اور چھ لاکھ جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
سیلاب متاثرین کے لیے 390 کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
سیالکوٹ ایئرپورٹ پانچ دن بعد بحال
بارشوں اور سیلاب سے متاثر سیالکوٹ ایئر پورٹ پانچ دن بند رہنے کے بعد پیر کی شام دوبارہ بحال ہو گیا ہے اور فلائٹ آپریشنز شروع ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق گزشتہ شام چھ بجے سے فلائٹ آپریشن بحال ہو گئے لیکن ایئرپورٹ کی پارکنگ میں اب بھی سیلابی پانی کھڑا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مسافروں کو ایئرپورٹ کے داخلے راستے سے بسوں میں بٹھا کر ٹرمینل لے جایا جائے گا کیوں کہ پارکنگ میں پانی کی وجہ سے گاڑیاں کھڑی نہیں ہو سکتیں۔