بیلجیئم نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے اور اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا

16:212/09/2025, منگل
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

اس سے قبل فرانس، آسٹریلیا، کینیڈا، برطانیہ اور مالٹا بھی اقوامِ متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں جو 22 ستمبر کو ہونا ہے۔

یورپی ملک بیلجیئم نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بیلجیئم کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ میکسم پریووٹ نے منگل کو کہا کہ اس ماہ کے آخر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بیلجیئم فلسطین کو ریاست تسلیم کرے گا۔ اور اسرائیلی حکومت کے خلاف سخت پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر 12 پابندیاں عائد کی جائیں گی جن میں اسرائیل کی ویسٹ بینک میں غیر قانونی بستیوں سے سامان امپورٹ کرنے پر پابندی بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی کمپنیوں سے خریداری کی پالیسیوں کا بھی ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔

وزیرِ خارجہ کے بقول بیلجیم یہ وعدہ ’فلسطین، بالخصوص غزہ میں جاری انسانی المیے کو دیکھتے ہوئے‘ کر رہا ہے۔ البتہ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کو باضابطہ تسلیم کرنا تب ہی ممکن ہوگا جب غزہ سے آخری یرغمالی کو رہا کر دیا جائے گا اور فلسطین کے انتظامی امور میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔

فلسطینی وزارتِ خارجہ نے بیلجیئم کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور دیگر ملکوں کو بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کریں تاکہ نسل کشی کے جرائم، بے دخلی، بھوک اور قبضے کے خلاف عملی اقدامات کرتے ہوئے اس تنازع کے سیاسی حل کی جانب بڑھا جائے۔

اسرائیلی حکومت کی جانب سے بیلجیئم کے اعلان پر فی الحال کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔ مگر حال ہی میں جن جن ملکوں نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا، اسرائیل اور امریکہ نے ان کے اس اقدام کی سخت مخالفت کی ہے۔

اس سے قبل فرانس، آسٹریلیا، کینیڈا، برطانیہ اور مالٹا بھی اقوامِ متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں جو 22 ستمبر کو ہونا ہے۔ ان میں سے کچھ ملکوں نے مشروط طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

فرانس اور سعودی عرب فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی تقریب کی مشترکہ میزبانی کریں گے۔

اب تک اقوامِ متحدہ میں شامل 193 ملکوں میں سے 147 ملک فلسطین کو ریاست تسلیم کر چکے ہیں۔

##فلسطین
##غزہ جنگ
##اسرائیل