سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے نئے وزیرِ اعلیٰ منتخب، اپوزیشن کا انتخاب کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

10:3213/10/2025, Pazartesi
جنرل13/10/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
سہیل آفریدی
سہیل آفریدی

خیبرپختونخوا کی اسمبلی میں آج نئے وزیرِ اعلیٰ کا انتخاب ہو گیا ہے جس میں سہیل آفریدی 90 ووٹ حاصل کرنے کے بعد واضح اکثریت سے کامیاب ہوگئے ہیں۔

خیبرپختونخوا کی اسمبلی میں آج نئے وزیرِ اعلیٰ کا انتخاب ہو گیا ہے جس میں سہیل آفریدی 90 ووٹ حاصل کرنے کے بعد واضح اکثریت سے کامیاب ہوگئے ہیں۔

پیر کی صبح خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ ابھی گورنر نے سابق وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں کیا ہے اس لیے یہ انتخاب غیر آئینی ہے۔

اپوزیشن لیڈر عباداللہ خان نے انتخاب کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

تاہم اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر خان سواتی کا کہنا تھا کہ انتخابی عمل میں خیبرپختونخوا کی تمام سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا کیوں کہ اپوزیشن کے ممبران سمیت چار افراد نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس عمل کو درست سمجھتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج اپوزیشن اراکین کی کوئی مجبوری ہوگی جس کی وجہ سے انہوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی کے اراکین کی تعداد 93 ہے۔ اسپیکر کے مطابق دو اراکین بیرونِ ملک ہونے کی وجہ سے ووٹ نہیں دے سکے۔

وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے دوران اسمبلی میں مستعفی ہونے والے علی امین گنڈاپور اور نومنتخب وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی دونوں ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ علی امین گنڈاپور نے ایوان میں تقریر بھی کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے عمران خان کے کہنے پر آٹھ اکتوبر کو ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری اکثریت ہے، ہماری مرضی ہوگی۔ آپ انتخابی عمل میں تاخیری حربے استعمال نہ کریں۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں کیا اور اس پر دستخطوں میں فرق ہونے کا اعتراض لگا کر واپس کر دیا ہے۔ گورنر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور میرے سامنے آ کر استعفے کی تصدیق کریں۔

تاہم پی ٹی آئی اور بعض قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ گورنر کی جانب سے استعفیٰ منظور کیا جانا ضروری نہیں بلکہ وزیرِ اعلیٰ کا استعفیٰ ہی کافی ہوتا ہے۔

سہیل آفریدی کا وزیرِ اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد خطاب

وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ میں کسی پرچی سے وزیرِ اعلیٰ نہیں بنا بلکہ اپنے زورِ بازو اور اپنی محنت کے بل بوتے پر یہاں تک پہنچا ہوں۔ میں علی امین کا مشکور ہوں کہ انہوں نے وقار کے ساتھ استعفیٰ دیا۔ مجھے وزیرِ اعلیٰ بنانے پر قبائلی شکریہ ادا کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کی رہائی کے لیے آج سے ہی اقدامات شروع کر دوں گا۔ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پاکستان تحریکِ انصاف کے جتنے بھی کارکنان قید میں ہیں، انہیں یقین دلاتا ہوں کہ وہ اقدامات اٹھاؤں گا جن میں ہم نے اب تک کوتاہی کی یا ہم نہیں کر سکے۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ عمران خان کو ان کے اہلِ خانہ کی مرضی اور مشاورت کے بغیر کہیں اور منتقل کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں، اگر کسی نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو پورا ملک جام کردیں گے۔

ان کے بقول میں احتجاجی سیاست کا چیمپیئن ہوں کیوں کہ میرے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں۔ مجھے کرسی کا کوئی لالچ نہیں، جس دن عمران خان نے کرسی چھوڑنے کا کہا میں فوراً اس پر عمل کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح میرا لیڈر فوجی آپریشن کے خلاف ہے، اس طرح ہمارے ہوتے ہوئے خیبرپختونخوا میں کوئی ملٹری آپریشن نہیں کر پائے گا۔سہیل آفریدی نے کہا 'ہمارے والے پریس کانفرنس کر کے کہتے ہیں ہم نے 14 ہزار انٹیلی جینس بیسڈ آپریشنز کیے ہیں۔ لیکن آج بھی دہشت گردی ہے، آج بھی میرے لوگ بے گھر ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ملٹری آپریشن حل ہی نہیں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام، عمائدین اور یہاں کے لوگوں کو اعتماد میں لینا ہوگا۔ افغان پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔ تب اس مسئلے کا حل نکلے گا۔

'جو افغان شہری یہاں 40, 50 سال سے رہ رہے تھے انہیں آپ دھکے مار کر نکال رہے ہیں، ایسے پالیسیاں نہیں بنتی۔ علی امین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ان افغان مہاجرین کو پناہ دی اور عزت دی۔'

سہیل آفریدی کے بقول ملٹری اسٹیبلشمنٹ افغانستان کی پالیسی پر نظرِ ثانی کرے۔ جو بھی پالیسی بنائیں اس پر خیبرپختونخوا کی عوام، حکومت، اور عمائدین کو اعتماد میں لیں۔

انہوں نے کہا کہ نو مئی پی ٹی آئی کے خلاف فالس فلیگ آپریشن تھا جو عمران خان کو گرفتار کرنے اور ہمارے ورکرز کو گرفتار کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ باقی پاکستان میں تو ہم کچھ کر نہیں سکتے لیکن خیبرپختونخوا میں جو ریڈیو پاکستان کو جلایا گیا تھا، میں اس کی انکوائری کراؤں گا۔

##سہیل آفریدی
##خیبرپختونخوا
##وزیرِ اعلیٰ