پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پر پھر جھڑپیں، 12 افغان شہری ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے: طالبان

09:5415/10/2025, الأربعاء
جنرل15/10/2025, الأربعاء
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

افغان طالبان کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ جوابی کارروائی میں متعدد پاکستانی فوجی ہلاک ہوئے۔ چوکیوں پر قبضہ کیا گیا اور ہتھیار قبضے میں لیے گئے۔

پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر دونوں ملکوں کی فورسز کی منگل سے پھر جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔ پاکستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق افغان فورسز نے کرم میں بلااشتعال فائرنگ کی جس کا بھرپور جواب دیا گیا۔ تاہم افغان حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف سے حملہ کیا گیا جس میں افغان شہری ہلاک و زخمی بھی ہوئے ہیں۔

پاکستان کے سرکاری ٹی وی چینل پی ٹی وی کے مطابق حالیہ سرحدی جھڑپیں منگل کی شام شروع ہوئیں جب افغان طالبان اورکالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے مل کر پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے افغانستان سے متصل ضلع کرم پر ’بلااشتعال فائرنگ‘ کی جس کے جواب میں کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی فوج نے طالبان کی پوسٹس اور ٹی ٹی پی کے ٹریننگ کیمپ کو نشانہ بنایا اور انہیں تباہ کر دیا۔

رپورٹس کے مطابق پاکستانی فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور افغان ٹینکوں اور فوجی چیک پوسٹس کو بھاری نقصان پہنچایا۔ پی ٹی وی کے مطابق افغان صوبے خوست میں انفراسٹرکچر تباہ کیا گیا ہے۔

تاہم دوسری جانب افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ قندھار کے ضلع سپن بولدک میں پاکستانی فوج کی جانب سے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے کیے جانے والے حملے کے نتیجے میں کم از کم 12 افغان شہری ہلاک جبکہ 100 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے سپن بولدک میں کی گئی کارروائی کے نتیجے میں افغان فورسز کو جوابی کارروائی کرنا پڑی۔

واضح رہے کہ سپن بولدک پاکستان کے صوبے بلوچستان سے ملحقہ ایک سرحدی علاقہ ہے۔

افغان طالبان کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ جوابی کارروائی میں متعدد پاکستانی فوجی ہلاک ہوئے۔ چوکیوں پر قبضہ کیا گیا اور ہتھیار قبضے میں لیے گئے۔

تاہم سپن بولدک جھڑپوں پر پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ انہوں نے بدھ کو افغان طالبان کے بلوچستان میں بارڈر پر کیے گئے حملے کو ناکام بنا دیا ہے اور جوابی کارروائی میں 15 سے 20 افغان طالبان ہلاک ہو گئے ہیں۔

فوج کے ترجمان ادارے 'آئی ایس پی آر' کے مطابق افغان طالبان نے بدھ کی صبح سپن بولدک کے علاقے میں چار مختلف مقامات پر بزدلانہ حملہ کیا جسے پاکستانی فورسز نے مؤثر طریقے سے ناکام بنایا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جوابی کارروائی میں 15 سے 20 افغان طالبان ہلاک ہوئے اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔ صورتِ حال ابھی بھی کشیدہ ہے۔ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج (ٹی ٹی پی) کی جانب سے مزید حملوں کی منصوبہ بندی کی بھی اطلاعات ہیں۔

پاکستانی فوج کے مطابق افغان طالبان نے سرحد پر اپنے علاقے میں قائم پاک-افغان بابِ دوستی کو بھی تباہ کر دیا جس سے باہمی تجارت اور لوگوں کی سہولتوں کے لیے ان کی ذہنیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

دونوں ملکوں کی فورسز کے درمیان ہفتے اور اتوار کی رات کو پہلی جھڑپیں ہوئی تھیں جس میں دونوں طرف سے ایک دوسرے کو بھاری نقصان پہنچانے کے دعوے کے گئے تھے۔ تاہم یہ جھڑپیں اتوار کو سعودی عرب اور قطر کی اپیلوں کے بعد رک گئی تھیں لیکن دونوں ملکوں کی سرحدی گزرگاہیں بند ہیں۔

##پاکستان
##افغانستان
##سرحدی جھڑپیں