اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی ہے: اقوامِ متحدہ کے انکوائری کمیشن کی رپورٹ

11:1316/09/2025, منگل
جنرل16/09/2025, منگل
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

کمیشن آف انکوائری نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی ہے اور اسرائیل کے وزیرِ اعظم سمیت اعلیٰ عہدے داروں نے نسل کشی کے اقدامات پر اکسانے میں کردار ادا کیا۔

اقوامِ متحدہ کے انکوائری کمیشن نے اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب قرار دے دیا ہے اور وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو سمیت اسرائیلی اعلیٰ عہدے داروں کو نسل کشی پر اکسانے کا ذمے دار قرار دیا ہے۔ اسرائیل نے ان الزامات کو شرم ناک قرار دیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے کمیشن آف انکوائری نے منگل کو اپنے رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ میں غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد، امداد کی فراہمی میں رکاوٹوں، جبری بے دخلی اور بانجھ پن کے علاج کے کلینک کی تباہی کی مثالیں دے کر نسل کشی کو ثابت کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی متعدد ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں غزہ میں اسرائیلی اقدامات کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دے چکی ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی یہ رپورٹ ان میں تازہ ترین اضافہ ہے۔

کمیشن کا 72 صفحات پر مشتمل قانونی تجزیہ اقوام متحدہ کی اب تک کی سب سے مضبوط رپورٹ ہے۔ لیکن یہ کمیشن خودمختار ہے اور باضابطہ طور پر اقوامِ متحدہ کی نمائندگی نہیں کرتا۔ اقوام متحدہ نے ابھی تک ’نسل کشی‘ کی اصطلاح استعمال نہیں کی لیکن اس پر ایسا کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔

کمیشن آف انکوائری نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی ہے اور اسرائیل کے وزیرِ اعظم سمیت اعلیٰ عہدے داروں نے نسل کشی کے اقدامات پر اکسانے میں کردار ادا کیا۔

کمیشن آف انکوائری کے سربراہ اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کی سابق جج ناوی پیلئے کا کہنا تھا کہ غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے۔ اور ان ہولناک جرائم کی ذمہ داری اعلیٰ اسرائیلی حکام پر عائد ہوتی ہے جو تقریباً دو سال سے نسل کشی کی مہم چلا رہے ہیں۔ جس کا خاص مقصد غزہ میں فلسطینی عوام کو تباہ کرنا ہے۔

بین الاقوامی قانون میں نسل کشی کی تعریف یہ دی گئی ہے کہ ’جب کسی قومیت، لسانی، نسلی یا مذہبی گروہ کو تباہ کرنے کی نیت سے یا انہیں مکمل طور پر ختم کرنے کے جرائم کیے جائیں۔‘

تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کے پاس واضح شواہد ہیں کہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل بین الاقوامی قانون میں بیان کردہ نسل کشی کے پانچ میں سے چار اقدامات کا مرتکب ہوا ہے۔ اسرائیل کو نسل کشی کے جن اقدامات کا مرتکب پایا گیا ہے ان میں کسی مخصوص گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد کا قتل، انھیں شدید جسمانی اور ذہنی نقصان پہنچانا، جان بوجھ کر کسی گروپ کو تباہ کرنے کے لیے حالات پیدا کرنا، اور بچوں کی پیدائش کو روکنا شامل ہے۔

رپورٹ میں شواہد کے طور پر متاثرین، عینی شاہدین، ڈاکٹرز کے بیانات کے علاوہ سیٹیلائٹ تصاویر اور تصدیق شدہ دستاویزات بھی شواہد کے طور پر شامل کی گئی ہیں۔

اسرائیل فلسطینی آبادی کو ’انسانیت سے محروم‘ کر رہا ہے

اقوامِ متحدہ کے انکوائری کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو اور دیگر حکام نسل کشی کے ارادے کا براہِ راست ثبوت ہیں۔ رپورٹ میں ایک خط کا حوالہ دیا گیا ہے جو نیتن یاہو نے نومبر 2023 میں اسرائیلی فوجیوں کو لکھا تھا جس میں غزہ آپریشن کا موازنہ عبرانی بائبل میں بیان کردہ ’مکمل صفایا کرنے والی مقدس جنگ‘ سے کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ اور سابق وزیرِ دفاع یواو گیلانٹ کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
ناوی پیلئے

جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والی پیلئے، جو اس سے قبل اقوامِ متحدہ کے روانڈا ٹریبیونل کی بھی سربراہی کر چکی ہیں جہاں 1994 میں دس لاکھ سے زیادہ افراد قتل ہوئے تھے، نے کہا کہ دونوں حالات قابلِ موازنہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا ’جب میں روانڈا میں نسل کشی کے حقائق دیکھتی ہوں تو غزہ کی صورتِ حال اس سے بہت ملتی جلتی ہے۔‘

پیلئے، جو نومبر میں ریٹائر ہو رہی ہیں، نے کہا ’مجھے امید ہے کہ ہماری رپورٹ کے نتیجے میں ریاستوں کے ذہن بھی کھلیں گے۔‘

اسرائیل نے رپورٹ مسترد کر دی

اسرائیل کے اقوامِ متحدہ میں سفیر ڈینیئل میرون نے رپورٹ کو ’جھوٹی‘ اور ’شرم ناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ ’حماس کی پراکسیز‘ نے لکھی ہے۔ میرون نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’اسرائیل اس تحقیقاتی کمیشن کی شائع کردہ جھوٹی اور بہتان تراشی پر مبنی رپورٹ کو یکسر مسترد کرتا ہے۔‘

اسرائیل اس انکوائری کمیشن پر الزام لگایا تھا کہ اس کا اسرائیل کے خلاف سیاسی ایجنڈا ہے اور یہ اپنے مینڈیٹ سے ہٹ گیا ہے۔ اسرائیل نے کمیشن کے ساتھ تعاون کرنے سے بھی انکار کیا تھا۔

اسرائیل ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔ اس نے نسل کشی کے الزامات کو مسترد کیا ہے اور اپنے حقِ دفاع کا حوالہ دیا ہے۔

##اسرائیل
##غزہ
##نسل کشی