پاکستان اور ترکیہ سمیت 16 ملکوں کا ’صمود فلوٹیلا‘ کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ

12:2617/09/2025, بدھ
ویب ڈیسک
صمود فلوٹیلا میں شامل کشتیوں کی ایک تصویر
صمود فلوٹیلا میں شامل کشتیوں کی ایک تصویر

وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے مقصد سے آگاہ کر دیا ہے کہ وہ امداد پہنچانے غزہ جا رہے ہیں۔

پاکستان کے وزیرِ خارجہ اور 15 دیگر ملکوں نے اسرائیل کا محاصرہ توڑنے اور امدادی سامان لے کر غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی حفاظت یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان، بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ۔ ان 16 ملکوں کے وزرائے خارجہ نے منگل کو ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں گلوبل صمود فلوٹیلا کے تحفظ کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

صمود فلوٹیلا 100 سے زائد چھوٹی کشتیوں کا ایک قافلہ ہے جو امدادی سامان لے کر غزہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس قافلے میں 40 سے زیادہ ملکوں کے نمائندے اور ایکٹیوسٹ شامل ہیں۔ پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد بھی اس قافلے کا حصہ ہیں۔

صمود فلوٹیلا نے اتوار کو تیونس کی بندرگاہ سے غزہ کی طرف اپنا سفر شروع کیا ہے۔ اس قافلے میں شامل لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کا محاصرہ توڑ کر غزہ پہنچنے کی کوشش کریں گے اور امدادی سامان پہنچائیں گے۔ صمود فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ پچھلے ہفتے ان کی دو کشتیوں پر حملہ بھی کیا گیا ہے۔
صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔

وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے مقصد سے آگاہ کر دیا ہے کہ وہ امداد پہنچانے غزہ جا رہے ہیں تاکہ دنیا کو آگاہ کیا جا سکے کہ فلسطینیوں کو امداد کی کتنی ضرورت ہے اور اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنا کتنا ضروری ہے۔

بیان کے مطابق ’ہم سب سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس فلوٹیلا کے خلاف کسی پرتشدد یا غیر قانونی اقدام سے باز رہیں اور بین الاقوامی قوانین کا احترام کریں۔‘

پاکستان کے دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اس مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ہم یہ یاد دہانی کراتے ہیں کہ اگر فلوٹیلا کے شرکا کے خلاف بین الاقوامی قوانین یا انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی کی گئی، ان کی کشتیوں پر بین الاقوامی پانیوں میں حملہ کیا گیا یا انہیں غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا تو اس عمل کا احتساب کیا جائے گا۔‘

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی دو فلوٹیلا غزہ پہنچنے کی کوشش کر چکے ہیں لیکن اسرائیلی فوج نے ان کی کوشش ناکام بنا دی تھی اور شرکا کو حراست میں لے کر واپس بھیج دیا گیا تھا۔

##غزہ
##صمود فلوٹیلا
##اسرائیل