غزہ امن منصوبے کا دوسرا مرحلہ شروع ہو گیا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

11:3115/10/2025, بدھ
جنرل15/10/2025, بدھ
ویب ڈیسک
امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں۔
امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں۔

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں امداد کی ترسیل کو سست کر رہا اور غزہ کے مصر کے ساتھ لگنے والے رفح بارڈر کو کھولنے کا عمل بھی سست کر رہا ہے۔ کیوں کہ حماس نے یرغمالوں کی لاشیں اب تک واپس نہیں کیں۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے کا اعلان کیا ہے۔

منگل کو امریکی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ تمام 20 یرغمالی واپس آ چکے ہیں اور یہ احساس اتنا ہی اچھا ہے جتنی اس کی توقع تھی۔ ایک بڑا بوجھ اتر گیا ہے لیکن ابھی کام ختم نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہلاک یرغمالوں کی لاشیں واپس نہیں کی گئیں جس کا وعدہ کیا گیا تھا۔ تاہم بدھ کو حماس نے سات یرغمالوں کی لاشیں اسرائیل کو لوٹا دی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ غزہ جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ اب شروع ہو رہا ہے۔


غزہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں یرغمالوں کی واپسی، فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور اسرائیلی فوج کے حملے روکنا، امدادی سامان کی وافر مقدار میں فراہمی اور فوج کو ایک مخصوص لائن تک پیچھے ہٹنا تھا۔ ان میں سے تقریباً تمام ہی شرائط پر عمل ہو چکا ہے۔ حماس کی جانب سے ابھی کچھ یرغمالوں کی لاشیں اور باقیات اسرائیل کو واپس کرنا باقی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں امداد کی ترسیل کو سست کر رہا اور غزہ کے مصر کے ساتھ لگنے والے رفح بارڈر کو کھولنے کا عمل بھی سست کر رہا ہے۔ کیوں کہ حماس نے یرغمالوں کی لاشیں اب تک واپس نہیں کیں۔

تقریباً 20 اسرائیلی یرغمالوں کی لاشیں اب بھی غزہ میں ہیں تاہم تباہ حال علاقوں سے لاشیں ڈھونڈ کر نکالنے میں وقت لگ رہا ہے۔

اب دوسرا مرحلہ کافی مشکل ہے جس میں کئی اہم معاملات طے ہوں گے۔ غزہ میں حکومتی نظام کے طریقہ کار، غزہ امن منصوبے میں تجویز کی گئی کثیرالقومی فورس اور حماس کے ہتھیار پھینکنے کے معاملات اسی مرحلے میں طے ہوں گے۔

اسی دوران غزہ میں فلسطینی اپنے تباہ حال گھروں کو لوٹ رہے ہیں اور مغربی کنارے میں اسرائیل کے چھاپے اور گرفتاریاں بھی جاری ہیں۔

##غزہ
##ٹرمپ
##امن منصوبہ