
پاکستان کی بحری فوج کی ایک کشتی 'یرموک' نے بحیرۂ عرب میں کشتیوں سے تقریباً ایک ارب ڈالر کی منشیات پکڑی ہے۔
یہ آپریشن 'کمبائنڈ میری ٹائم فورس' (سی ایم ایف) کی نگرانی میں ہوا جو مختلف ملکوں کی بحری افواج کا ایک مشترکہ پلیٹ فارم ہے۔ امریکہ کی نیوی بھی اس فورس کا حصہ ہے۔
سی ایم ایف 47 ملکوں کی بحری افواج پر مشتمل ایک مشترکہ ٹاسک فورس ہے۔ یہ فورس تیس لاکھ مربع میل کے سمندر میں گشت کرتی ہے اور ان سمندری راستوں کی نگرانی بھی کرتی ہے جہاں سے بڑے پیمانے پر عالمی تجارت ہوتی ہے۔ اس فورس کا مقصد سمندری راستوں کے ذریعے منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنا ہے۔
منشیات کیسے پکڑی گئیں؟
سی ایم ایف کی جانب سے منگل کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی نیوی کی کشتی نے پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران دو کشتیوں کو روکا جن سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہوئی۔ یہ کارروائی سعودی قیادت میں چلنے والی مشترکہ ٹاسک فورس 150 (سی ٹی ایف 150) کے براہِ راست تعاون سے جاری آپریشن 'المسمک' کے دوران کی گئی جو 16 اکتوبر سے شروع ہوا تھا۔
بیان کے مطابق پہلی کشتی سے دو ٹن سے زیادہ کرسٹل میتھمفیٹامائن برآمد ہوئی جس کی مالیت 82 کروڑ 24 لاکھ ڈالر ہے۔ اس کے کچھ ہی گھنٹوں بعد ایک اور کشتی کو روکا گیا تو اس سے تقریباً 14 کروڑ ڈالر مالیت کی 350 کلو کرسٹل میتھ اور ایک کروڑ ڈالر کی 50 کلو کوکین برآمد ہوئی۔
دونوں کشتیوں سے برآمد منشیات کی مجموعی مالیت 97 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہے۔
سی ایم ایف کے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ کشتیاں منشیات کہاں سے لا رہی تھیں اور ان کی منزل کیا تھی۔ اور کتنے افراد کو گرفتار کیا گیا۔ تاہم بیان میں کہا گیا ہے کہ کشتیوں پر کسی ملک کی کوئی شناخت نہیں تھی۔
سعودی عرب کی نیول فورسز کے کموڈور اور سی ایم ایف کی ٹاسک فورس کے کمانڈر فہر الجوائد نے اسے کامیاب ترین آپریشنز میں سے ایک قرار دیا ہے۔ امریکہ کی سینٹرل کمانڈ نے بھی ایک پوسٹ میں سی ایم ایف کو سراہا ہے۔
'یرموک' کو 2020 میں پاکستان بحریہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایک لڑاکا کشتی ہے جو مختلف آپریشنز میں حصہ لینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔






