
امریکہ نے انڈیا پر %50 ٹیرف لگایا ہے جس سے انڈیا کی معیشت کو بڑا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے لیکن یہی ٹیرف انڈین شہریوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ کیوں کہ امریکی ٹیرفس سے ہونے والا نقصان پورا کرنے کے لیے انڈیا نے اپنے شہریوں کے لیے اشیا پر سیلز ٹیکس کم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکہ نے انڈیا پر %50 ٹیرف لگایا ہے جس سے انڈیا کی معیشت کو بڑا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے لیکن یہی ٹیرف انڈین شہریوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ کیوں کہ امریکی ٹیرفس سے ہونے والا نقصان پورا کرنے کے لیے انڈیا نے اپنے شہریوں کے لیے اشیا پر سیلز ٹیکس کم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یعنی اب بہت سی چیزیں انہیں کم قیمت پر ملیں گی۔
انڈیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ صارفین کے استعمال کی سیکڑوں اشیا پر ٹیکس کم کرے گا جن میں ایئرکنڈیشنڈز سے لے کر چھوٹی گاڑیاں تک شامل ہیں۔ ٹیکس اس لیے کم کیا جائے گا تاکہ لوگ زیادہ چیزیں خریدیں جس سے مقامی کھپت بڑھے اور امریکی ٹیرفس سے معیشت کو جو نقصان ہوگا، اسے پورا کیا جا سکے۔
یہ اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرفس لگائے جانے کے ایک ماہ بعد سامنے آیا ہے۔ ان ٹیرفس سے انڈیا کی ایکسپورٹس کو بھاری نقصان ہو سکتا ہے کیوں کہ انڈیا پر 50 فیصد ٹیرف ہے۔ یعنی اگر انڈیا کوئی چیز امریکہ میں پہلے 100 روپے کی بیچ رہا تھا تو اب اس کی قیمت 150 روپے ہو جائے گی۔
انڈین وزیرِ خزانہ نرملا سیتارمن نے بدھ کی رات نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اشیا اور سروسز پر کم کیے گئے ٹیکس (جی ایس ٹی) کی منظوری حکومتی پینل نے دے دی ہے جو 22 ستمبر سے نافذ ہوں گے۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق ٹیکس نظام میں تبدیلی کے بعد صرف ٹیکس کی شرح کے صرف دو ٹیئرز یا درجے ہوں گے۔ یعنی (%5 اور %18)۔ پہلے ٹیکس کے %5, %12, %18 اور %28 پر مشتمل چار ٹیئرز تھے۔
زیادہ تر اشیا پر کم شرح کا ٹیکس لاگو ہوگا لیکن مہنگی گاڑیوں، تمباکو اور سگریٹ پر خصوصی %40 ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔ لائف اور ہیلتھ انشورنس کی خریداری پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔
ٹیکس میں کمی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بڑے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد امریکی ٹیرف کے اثرات سے معیشت کو محفوظ رکھنا ہے۔ ان ٹیرف کے نتیجے میں بھارت کی تقریباً 48.2 ارب ڈالر کی برآمدات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
مودی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہےکہ وسیع پیمانے پر اصلاحات شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنائیں گی اور کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کریں گی، خاص طور پر چھوٹے تاجروں اور کاروباری طبقے کے لیے۔”
گزشتہ ماہ ٹرمپ نے انڈین مصنوعات پر پہلے %25 ٹیرف عائد کیا اور پھر اسے بڑھا کر %50 کر دیا تھا۔ یہ اقدام بھارت کی روسی تیل کی خریداری کے خلاف کیا گیا جس سے انڈیا اور امریکہ کے تعلقات کشیدہ ہو گئے۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہ نئے ٹیرف ایکسپورٹس پر اثر انداز ہوں گے جس کے نتیجے میں روزگار کے مواقع کم ہوں گے اور معیشت کی رفتار سست پڑ سکتی ہے۔
ان اثرات کو کم کرنے کے لیے انڈیا یورپ، لاطینی امریکا، افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا جیسے دیگر عالمی بازاروں میں برآمدات بڑھانے پر بھی کام کر رہا ہے۔ یورپی یونین کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات کو نئی اہمیت ملی ہے کیونکہ انڈیا امریکہ پر انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حکومت ایکسپورٹرز کے لیے مالی مراعات، جیسے بینک قرضوں پر کم شرح سود، پر بھی غور کر رہی ہے۔