اسرائیلی فوج کا غزہ سٹی کے 40 فیصد علاقے پر قبضے کا دعویٰ، فلسطینیوں کا نقل مکانی سے انکار

11:105/09/2025, جمعہ
جنرل5/09/2025, جمعہ
ویب ڈیسک
اسرائیل نے غزہ سٹی پر مکمل قبضے کا اعلان کر رکھا ہے۔
اسرائیل نے غزہ سٹی پر مکمل قبضے کا اعلان کر رکھا ہے۔

حالیہ دنوں میں اسرائیل نے غزہ سٹی کے ارد گرد اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ سٹی کے مضافاتی علاقوں سے اپنی کارروائیاں شروع کی تھیں اور اب وہ شہر کے مرکز تک پہنچنے سے کچھ کلومیٹر ہی پیچھے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہوں نے غزہ سٹی کے 40 فی صد علاقے پر قبضہ کر لیا ہے اور اب اس پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایک بڑی کارروائی کی تیاری کی جا رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ایفی ڈیفرن نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں زیتون اور شیخ رادوان کے علاقوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’آج غزہ سٹی کا 40 فی صد علاقہ ہمارے قبضے میں ہے اور اب ہم حماس کے انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کے لیے ایک بڑی اور طاقتور کارروائی شروع کرنے جا رہے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ہم آنے والے دنوں میں غزہ سٹی اور اس کے اطراف میں جاری آپریشن کو بڑھانے اور اس میں شدت لانے کی تیاری اور منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر جگہ حماس کا تعاقب جاری رکھیں گے اور یہ مشن اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک باقی اسرائیلی قیدیوں کی واپسی اور حماس کی حکمرانی ختم نہیں ہو جاتی۔

حالیہ دنوں میں اسرائیل نے غزہ سٹی کے ارد گرد اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ سٹی کے مضافاتی علاقوں سے اپنی کارروائیاں شروع کی تھیں اور اب وہ شہر کے مرکز تک پہنچنے سے کچھ کلومیٹر ہی پیچھے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان اوی ڈیورین نے تصدیق کی کہ آئی ڈی ایف کے چیف آف سٹاف ایال ضمیر نے حکومتی وزرا کو آگاہ کیا ہے کہ جنگ کے بعد کے عرصے کے لئے کسی منصوبے کے بغیر غزہ کی پٹی میں فوجی حکمرانی نافذ کرنا پڑے گی۔

تاہم اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کی حکومت کے انتہائی دائیں بازو کے ارکان غزہ میں فوجی حکمرانی اور وہاں ہاؤسنگ کمپلیکس کے قیام پر زور دے رہے ہیں جس تجویز کو نیتن یاہو نے اب تک مسترد کر دیا ہے۔

غزہ سٹی غزہ کی پٹی کا سب سے بڑا شہر ہے جہاں تقریباً 10 لاکھ فلسطینی رہتے ہیں۔ اسرائیل نے اس علاقے کو مکمل قبضے میں لینے کا اعلان کر رکھا ہے اور اس کے لیے وہ یہاں زمینی اور فضائی حملے کر رہا ہے۔

ان حملوں میں مزید فلسطینی دوبارہ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں جب کہ ہزاروں رہائشی اسرائیل کے احکامات کے باوجود اپنے گھر چھوڑ کر جانے پر آمادہ نہیں اور اسرائیلی حملوں کے درمیان علاقے میں رہ رہے ہیں۔

غزہ سٹی کی ایک رہائشی اُم نادر نے خبر رساں ادارے رائٹرز سے ٹیکسٹ میسج پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اس بار میں اپنا گھر نہیں چھوڑوں گی۔ میں یہیں مر جاؤں گی۔ یہ ویسے بھی معنی نہیں رکھتا کہ ہم یہاں رہیں یا کہیں اور جائیں۔ کیوں کہ اسرائیل نے اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات کی تلاش میں جانے والے ہزاروں لوگوں کو بھی مارا ہے۔ تو پھر کیوں اپنا گھر چھوڑوں؟‘

مقامی رہائشیوں کے مطابق اسرائیل غزہ شہر کے زیتون، صبرا، تفاح اور شجاعیہ علاقوں پر فضائی اور زمینی حملے کر رہا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی ٹینک بھی شیخ رادوان نامی علاقے میں داخل ہو گئے جہاں گھروں کو تباہ کیا گیا اور خیمہ بستیوں میں آگ بھڑک اٹھی۔

##غزہ سٹی
##غزہ
##اسرائیل