
نیپال کے کچھ حصوں میں چار جولائی سے مسلسل موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔
نیپال میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ دیگر 9 لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیپال کے پڑوسی ملک انڈیا اور بنگلادیش میں بھی سیلات نے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا اور لاکھوں کو متاثر ہوئے۔
نیپالی پولیس کے ترجمان دان بہادر کارکی نے بتایا کہ ’پولیس لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے دیگر ایجنسیوں اور مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے‘۔
یاد رہے کہ جون سے ستمبر تک ہونے والی مون سون کی بارشوں سے ہر سال جنوبی ایشیا میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں اور تباہی ہوتی ہے، لیکن حالیہ برسوں میں خطرناک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور سڑکوں کی تعمیر میں اضافے سے مسائل زیادہ ہوگئے ہیں۔
نیپال کے کچھ حصوں میں چار جولائی سے مسلسل موسلادھار بارش ہو رہی ہے، جس کے بعد ملک میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے حکام نے متعدد دریاؤں میں سیلاب کی وارننگ دی تھی۔
اس کےعلاوہ انڈیا کی سرحد سے متصل نشیبی علاقوں کے کئی اضلاع میں بھی سیلاب کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
گزشتہ مہینے بھی نیپال میں خطرناک طوفان، لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق انڈیا میں سیلاب نے شمال مشرقی ریاست آسام کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس سے پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران چھ افراد ہلاک ہوئے۔
پی ٹی آئی نیوز ایجنسی کے مطابق آسام میں مئی میں ہونے والی بارشوں سے مرنے والوں کی تعداد 70 ہوگئی ہے۔
بنگلہ دیش کے نشیبی علاقوں میں بھی سیلاب سے 20 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
تصاویر






