امریکی شہر نیویارک میں فائرنگ، پولیس افسر اور حملہ آور سمیت 4 لوگ ہلاک

05:3729/07/2025, Salı
جنرل29/07/2025, Salı
ویب ڈیسک
AFP
حکام کے مطابق مرنے والوں میں دو مرد اور ایک خاتون شامل ہیں
تصویر : نیوز / سی بی ایس
حکام کے مطابق مرنے والوں میں دو مرد اور ایک خاتون شامل ہیں

امریکی شہر نیویارک کے علاقے مین ہیٹن میں ایک عمارت میں فائرنگ کے واقعے میں ایک پولیس افسر سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیو یارک میئر ایرک ایڈمز نے جائے وقوعہ کے قریب بریفنگ میں بتایا کہ ایک شخص گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا، جبکہ حملہ آور نے مبینہ طور پر خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کر لی۔

پولیس کمشنر جیسیکا ٹش نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ حملہ آور کو سیکیورٹی کیمروں میں ایک سیاہ بی ایم ڈبلیو سے نکلتے دیکھا گیا، اس کے ہاتھ میں ایم-4 رائفل تھی۔ وہ عمارت میں داخل ہوتے ہی ایک پولیس افسر پر فائرنگ کی اور پھر لابی میں اندھا دھند گولیاں چلائیں۔

بعد ازاں وہ لفٹ کے ذریعے عمارت کی 33ویں منزل پر گیا، جہاں وہ مزید فائرنگ کی اور پھر خود کو گولی مار لی۔ پولیس اہلکاروں کے مطابق حملہ آور کی لاش اس کی بندوق کے قریب ملی۔

یہ بھی پڑھیں:

کمشنر جیسیکا ٹش نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آور اکیلا تھا، لیکن ایف بی آئی کی مدد سے تفتیش جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حملہ آور کی شناخت شین تامورا کے نام سے ہوئی ہے، جو لاس ویگاس کا رہائشی تھا۔ اس کی گاڑی سے ایک ریوالور، گولیاں، میگزینز اور ایک دوا کی بوتل بھی ملی ہے جس پر اس کا نام درج تھا۔

لاس ویگاس پولیس کے مطابق حملہ آور ماضی میں دماغی مسائل کا شکار رہا تھا، لیکن اس کے پاس نیواڈا میں اسلحہ رکھنے کا قانونی اجازت نامہ موجود تھا۔

یہ واقعہ شام 6 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 3 بجے) پیش آیا، جب فائرنگ کی اطلاع ملنے پر سینکڑوں پولیس اہلکاروں نے پارک ایونیو کے مصروف علاقے کا گھیراؤ کر لیا، جو سیاحوں اور کاروباری افراد میں خاصا مقبول علاقہ ہے۔

میئر ایڈمز نے بتایا کہ اس دوران ایک پولیس افسر بھی ہلاک ہوا جس کی شناخت شناخت بنگلہ دیشی تارک وطن ’اسلام‘ کے نام سے کی گئی۔

حکام کے مطابق مرنے والوں میں دو مرد اور ایک خاتون شامل ہیں، جبکہ ایک اور شخص تشویشناک حالت میں ہے۔ فائرنگ کی وجوہات کے بارے میں تاحال کوئی ابتدائی بیان سامنے نہیں آیا۔


’امریکہ میں اس سال فائرنگ کا یہ 254 واں واقعہ تھا‘

گن وائلنس آرکائیو کے مطابق پیر کے دن نیویارک میں ہونے والی فائرنگ اس سال امریکہ میں ہونے والا 254 واں واقعہ تھا، جس میں چار یا اس سے زیادہ افراد کو گولی ماری گئی۔

پیر کی شام جب یہ واقعہ پیش آیا، اس وقت پولیس اہلکاروں نے پارک ایونیو کے قریب ایک ڈرون بھی استعمال کیا، جب کہ درجنوں اہلکار علاقے میں پہنچے ، کچھ کے ہاتھوں میں لانگ رینج والی بندوقیں تھیں اور کچھ نے بلٹ پروف جیکٹس پہن رکھی تھیں۔

یہ علاقہ نہ صرف فائیو سٹار ہوٹلز کا مرکز ہے بلکہ یہاں متعدد بڑی کمپنیوں کے ہیڈکوارٹرز بھی موجود ہیں۔ اقوام متحدہ کے صدر کا دفتر بھی اسی علاقے کے قریب واقع ہے۔

جبکہ نیویارک کا میئر کے امیدوار ظہران ممدانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’میڈ ٹاؤن میں ہونے والی اس ہولناک فائرنگ کی خبر سن کر دل ٹوٹ گیا۔ میری دعائیں متاثرین، ان کے اہل خانہ اور یویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے زخمی افسر کے ساتھ ہیں۔‘


یہ بھی پڑھیں:



#نیو یارک
#امریکا
#فائرنگ