آسٹریلیا میں اسلاموفوبیا میں خطرناک اضافہ

08:1528/07/2025, Pazartesi
جنرل28/07/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
موناش اور ڈیکن یونیورسٹیوں کے محققین نے 600 سے زائد آن لائن واقعات کا تجزیہ کیا، جن میں یہ بات واضح ہوئی کہ زیادہ تر متاثرین مسلمان خواتین ہی تھیں۔
موناش اور ڈیکن یونیورسٹیوں کے محققین نے 600 سے زائد آن لائن واقعات کا تجزیہ کیا، جن میں یہ بات واضح ہوئی کہ زیادہ تر متاثرین مسلمان خواتین ہی تھیں۔

مقامی نشریاتی ادارے ایس بی ایس نیوز کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد سے آسٹریلیا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات میں ’خطرناک حد تک اضافہ‘ دیکھا گیا ہے، جن میں خواتین اور کم عمر لڑکیاں خاص طور پر نشانہ بن رہی ہیں۔

کے مطابق متاثرین میں تقریباً 75 فیصد خواتین اور لڑکیاں شامل ہیں، جبکہ زیادہ تر حملہ آور غیر مسلم مرد ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگرچہ دنیا کے سیاسی حالات آسٹریلیا میں اسلام مخالف رویوں کو بڑھا سکتے ہیں، لیکن یہ اکیلی وجہ نہیں ہے۔

اسلاموفوبیا رجسٹر آسٹریلیا کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نورا اَمات کہتی ہیں کہ ’آسٹریلیا میں بہت سی مسلمان خواتین، خاص طور پر جو حجاب پہنتی ہیں، محسوس کرتی ہیں کہ اسلاموفوبیا کا سامنا ان کے لیے ایک عام بات بن چکی ہے‘۔

مارچ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق جنوری 2023 سے نومبر 2024 کے درمیان اسلاموفوبیا رجسٹر کو رپورٹ کیے گئے واقعات میں تشدد، گالیاں اور دھمکیاں شامل تھیں، جن میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا۔

موناش اور ڈیکن یونیورسٹیوں کے محققین نے 600 سے زائد آن لائن واقعات کا تجزیہ کیا، جن میں یہ بات واضح ہوئی کہ زیادہ تر متاثرین مسلمان خواتین ہی تھیں۔


یہ بھی پڑھیں:


#اسلاموفوبیا
#آسٹریلیا
#مذہب